Saturday, 9 May 2015

.ایک بوڑھي عورت کی ذھانت ..


.ایک بوڑھي عورت کی ذھانت  .. Enjoy the full story!


رات کے وقت ایک چور گھر میں داخل ہوا۔ کمرےکا دروازہ کھولا تو مسہری پر ایک بوڑھی عورت سو رہی تھی۔ کھٹ پٹ سے اس کی آنکھ کھل گئی۔ چور نے گھبرا کر اس کی طرف دیکھا تو وہ لیٹے لیٹے بولی ’’بیٹا تم شکل سے کسی اچھے گھرانے کے لگتے ہو، یقیناً حالات سے مجبور ہو کر اس راستے پر لگ گئے ہو۔ چلو کوئی بات نہیں۔ الماری کےتیسرے خانے میں ایک تجوری ہے اس میں سارا مال ہے تم خاموشی سے وہ لے جانا۔ مگر پہلے میرے پاس آکر بیٹھو، میں نے ابھی ابھی ایک خواب دیکھا ہے وہ سن کر ذرا مجھے اس کی تعبیر تو بتا دو۔‘‘چور اس بوڑھی عورت کی رحمدلی اور شفقت سے بڑا متاثر ہوا اور خاموشی سے اس کے پاس جا کر بیٹھ گیا۔ بڑھیا نے اپنا خواب سناناشروع کیا ’’بیٹا میں نے دیکھا کہ میں ایک صحرا میں گم ہوگئی ہوں ۔ ایسے میں ایک چیل میرے پاس آئی اور اس نے 3 دفعہ زور زور سےبولا ماجد ۔ ۔ ماجد ۔ ۔ ماجد!!! بس پھر خواب ختم ہوگیا اور میری آنکھ کھل گئی۔ ذرا بتاؤ تو اس کی کیا تعبیر ہوئی؟‘‘ چور سوچ میں پڑ گیا۔ اتنے میں برابر والے کمرے سے بڑھیا کا نوجوان بیٹا ماجد اپنا نام زور زور سے سن کر اٹھ گیا اور اندر آکر چور کی خوب ٹھکائی لگائی۔ بڑھیا بولی’’بس کرو اب یہ اپنے کیے کی سزا بھگت چکا۔ ‘‘ چور بولا ’’نہیں نہیں مجھے اور مارو تاکہ مجھے آئندہ یاد رہے کہ میں چور ہوں خوابوں کی تعبیر بتانے والا نہیں‘‘۔