Wednesday, 13 May 2015

پڑھنے لکھنےسے "لوجکس" کلیر ہو جاتی ہیں.



ایک دیہاتی لڑکا شہر سے پڑھ لکھ کر واپس دیہات گیا توگاؤں کے چوہدری صاحب نے سوال کیا کہ پتر پڑھنے لکھنے کا کیا فائدہ ہے؟
لڑکا: چوہدری صاحب پڑھنے لکھنےسے "لوجکس" کلیر ہو جاتی ہیں.
چوہدری صاحب : یہ "لوجکس" کیا ہوتی ہیں؟
لڑکا: "لوجکس" منطق کو کہتے ہیں
چوہدری صاحب : یہ منطق کیا ہوتی ہے؟
لڑکا: ميں سمجھاتا ہوں آپ کو۔۔۔۔ 
لڑکا: چوہدری صاحب آّپ کے گھر میں کتا ہے؟
چوہدری صاحب : ہاں ہے
لڑکا: اس کا مطلب آپ کا گھر بڑا ہوگا؟ (جس کی حفاظت کےلیے کتا رکھا ہوا ہے)
چوہدری صاحب : ہاں گھر توبڑا ہے..
لڑکا: پھر آپ کے ہاں نوکر چاکر بھی کا فی ہوں گے؟؟ (بڑےگھرکی دیکھ بھال کے لیے)
چوہدری صاحب : ہاں جی نوکربھی کافی ہیں..
لڑکا: اسکا مطلب آپ کی آمدنی بھی اچھی خاصی ہو گی؟؟؟ (نوکروں کی تنخواہ کی ادائیگی کے لیے)
چوہدری صاحب : ہاں جی آمدنی بھی اچھی خاصی ہے..
لڑکا: اس کا مطلب آپ کی ماں کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔ اورآپ کی ماں کی دعائیں آپ کے حق میں قبول بھی ہوئیں۔ اسکا مطلب یہ ہوا کہ آپ کی ماں ایک نیک عورت تھی۔۔۔۔۔!
چوہدری صاحب :بس اب میں سمجھ گیا کہ پڑھنے لکھنےسے "لوجکس" کیسے کلیر ہوتی ہیں۔۔۔۔۔
اگلے دن شیدا چوہدری صاحب کی ٹانگیں دباتے ہوئے:
شیدا : چوہدری صاحب یہ جو لڑکا شہر سے پڑھ لکھ کر گاؤں میں آیا ہے اس کو پڑھنے لکھنے کا کیا فائدہ ہوا؟؟
چوہدری صاحب : شیدے, پڑھنے لکھنے سے "لوجکس" کلیر ہو جاتی ہیں..
شیدا : چوہدری صاحب یہ "لوجکس" کیا ہوتی ہیں؟
چوہدری صاحب: "لوجکس" منطق کو کہتے ہیں..
شیدا : یہ منطق کیا ہوتی ہے؟
چوہدری صاحب: ميں سمجھاتا ہوں تم کو۔۔۔۔ 
چوہدری صاحب: تمہارے گھر میں کتا ہے؟
شیدا : نہیں چوہدری صاحب, میرےگھرمیں کتا نہیں ہے..
چوہدری صاحب: اس کا مطلب تمہاری ماں کوئی نیک عورت نہیں تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بشکریہ اردو طنز و مزاح