Sunday 20 May 2018

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ چاہتا ہے یا پانچواں صوبہ؟ تحریر : محمّد یونس

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ چاہتا ہے یا پانچواں صوبہ


آج اگر اس سوال پر کوئی ریفرنڈم کروائے تو 95 فیصد سے زیادہ لوگوں کا فیصلہ صوبے کے حق میں ہو گا کیونکہ یہاں کے لوگوں میں فطرتی طور پر پاکستان سے محبت پائی جاتی ہے جبھی تو آزادی کے بعد بلا کسی شرط وشروط کے خود کو پاکستان کے حوالے کر دیا _
اب تھوڑا طبقہ بلکہ بہت ہی کم تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو آزاد کشمیر طرز کے سیٹ اپ کا مطالبہ کر رہے ہیں _ان لوگوں کے دو نظریات ہو سکتے ہیں
1.چونکہ پاکستان اور کشمیر کا یہ موقف رہا ہے کہ جی بی کو پانچویں صوبہ بنانے سے کشمیر پر پاکستان کا موقف کمزور پڑ جائے گا اس لیے صوبہ کی جگہ کشمیر طرز کا سیٹ اپ دیا جائے
2.یا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ جی بی ایسے ہی متنازعہ بنے رہے اور کبھی پاکستان کا حصہ نہ بنے یعنی ان کی سوچ اینٹی پاکستان ہے جو یہ کھل کر ظاہر نہیں کر رہے..
کافی سارے تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سے کشمیر پر کوئی منفی اثر مرتب نہیں ہو گا اور یہ بات آج تک لوگوں کو خاموش کرانے کے لیے کی جاتی رہی_ہاں لیکن عالمی سطح پر پاکستان پر پریشر بہت ہو گا جن میں سرفہرست بھارت اور امریکہ کا ہو گا اور اسی ڈر کی وجہ سے سے پاکستان کی حکومت آج تک کوئی فیصلہ نہیں کر ئی_
جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ 70 سال سے ہم صوبے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور کچھ نہیں ہو رہا تو ان سے گزارش ہے کہ مجھے عوامی سطح پر ایک بڑی کوشش، دھرنا یا احتجاج دکھا دیں جو پورے جی بی کی عوام نے ایک ساتھ کیا ھو_جی ہاں یہ ہمارا مطالبہ ضرور رہا ہے لیکن کوئی ٹھوس قدم آج تک نہیں اٹھای اور اب جب لوگ تیار ہیں تو کشمیر سیٹ اپ کے نام پے ان کو گمراہ کیا جا رہا ہے
اب کشمیر سیٹ اپ کی بات کرتے ہیں
آزاد کشمیر میں جو برائے نام حکومت بنی ہوئی ہے اس کی حیثیت ایک سیکڑی کے برابر بھی نہیں _چلو مان لیتے ہیں ہمیں اس طرح کے سیٹ اپ کے بعد اختیارات بھی مل جاتے ہیں مگر ہم پھر بھی بے آئین ہی کہلوائیں گے_دنیا کی نظر میں ہم متنازعہ علاقہ ہی کہلوائیں گے اور پھر ستر سال بعد ہم خود اس سیٹ اپ کے خلاف وہی باتیں کر رہے ہوں گے اور دوسرا مطالبہ لیے کھڑا ہو گا_
کشمیر طرز کے سیٹ اپ کا مطالبہ کر کے چند لوگوں نے گلگت بلتستان کو کشمیر سے جوڑنے کی کوشش کی ہے اور یہ بات گلگت بلتستان کی عوام کو قابل قبول نہیں _یہاں کے لوگ مکمل پاکستانی بن کے جینے کے حق میں ہیں اور پانچواں صوبہ انکا پہلا اور آخری مطالبہ ہے
#ی_ح

محمد یونس حسن