.گلگت بلتستان کو اقتصادی راہداری سے کیا کچھ مل رہا ہے پتا لگ گیا
پاک چائنا اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر 12 اقتصادی زون بنیں گے ، رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی گئی ہیں . تفصیلات کے مطابق7 زون بلوچستان اور5 زون خیبر پختونخوا ہ میں بناۓ جایئں گے . یاد رہے کہ راہداری منصوبے کا روٹ گلگت بلتستان سے شروع ہوکر گوادر پہ ختم ہوگا . گلگت بلتستان میں دو زون بنانے کے حوالے سے مختلف اطلاعات و بیانات کا سلسلہ شروع ہوچکا تھا لیکن اب لگتا ہے کہ اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے .ذرائع کے مطابق اقتصادی زون بارے وفاق کے فہرست میں بھی گلگت بلتستان کا کہیں نام و نشان نہیں ہے ، تجزیہ نگاروں کے مطابق صوبائی حکومت کا اس سلسلے میں خاموش رہنا معنی خیز ہے . اے این پی کے سنیٹیر زاہد خان نے بھی واضح طور پہ کہا ہے کہ راہداری منصوبے سے گلگت بلتستان کو کچھ نہیں مل رہا. ان کے مطابق بلوچستان اور پختونخواہ آیینی صوبے ہونے کے باوجود اپنے حقوق کے لئے رورہے ہیں لہذا گلگت بلتستان آیئنی صوبہ نہ ہونے کہ وجہ سے کوئی امید ہی نہ رکھیں . اے این پی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جی بی کی لیڈرشپ کو چاہیے کہ عوام کو اندھیرے میں رکھنے کی بجاے حقائق سے آگاہ کریں اور درست معلومات پہنچائیں. یہ بات انھوں نے ایک مقامی اخبار کے نمائندے سے بات کرتے ہوے کہی